“حسن خاتمہ سے کیا مراد ہے؟”
الشيخ بن عثيمين رحمة الله فرماتے ہيں:
اچھے انجام کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ضرور مسجد میں فوت ہوں یا جائے نماز پر یا آپ جس وقت فوت ہوں تو قرآن آپ کے ہاتھ میں ہو . تمام انسانوں میں سے بہترین
حضرت محمد ﷺ جس وقت اپ صلى الله عليه وسلم نے اس دنیا سے پردہ کیا اپ اپنے بستر پر تھے
آپ کے دوست ابوبکر صدیق رضي الله عنه جو صحابہ میں سے بہترین تھے وہ اپنےبستر پر فوت ہوئے ،
خالد بن الوليد رضي الله عنه جن کا لقب سیف اللہ تها وہ اپنے بستر پر فوت ہوئے !!
لیکن حسن خاتمہ یہ ہے کہ ہم اس حال میں فوت ہوں کہ شرک سے پاک ہوں،
حسن خاتمہ یہ ہے کہ ہم اس حال میں فوت ہوں کہ نفاق سے پاک ہوں،
حسن خاتمہ یہ ہے کہ ہم اس حال میں فوت ہوں کہ بدعتوں سے پاک ہوں ،
حسن خاتمہ یہ ہے کہ اس حال میں فوت ہوں کہ ہم قرآن و سنت پر عمل پیرا ہوں،
حسن خاتمہ یہ ہے کہ اس حال میں فوت ہوں کہ ہم مسلمانوں کے خون ، مال اور عزت کے بوجھ سے ہلکے ہوں ،
حقوق اللہ اور حقوق العباد کو ادا کرنے والے ہوں ،
حسن خاتمہ یہ ہے کہ اس حال میں فوت ہوں کہ ہمارا دل سلامت ہو نیت پاک ہو اور آپ حسن اخلاق پر ہوں،
کسی مسلمان کے لیے آپ کے دل میں کوئی بغض کینہ اور نفرت نہ ہو ،
حسن خاتمہ یہ ہے کہ اس حال میں فوت ہوں کہ ہم پانچوں نمازوں کو ان کے وقت پر ادا کرنے والے ہوں
”اے اللہ پاک تمام کاموں میں ہمارا انجام اچھا کر دے اور ہمیں دنیا کی رسوائی اور آخرت کے عذاب سے بچا لے“
آمین یا رب العالمین ۔۔